لوٹ جائینگے سب اس سمت کو آنے والے
خاک رہ جائے نہ بس خاک اڑانی والے
میں زمینوں سے بہت نیچے ہوں گہرائی میں
گر پڑےگا تو اے آواز لگانے والے
روشنی آتی رہیں جاتی رہیں بینائی
تھک گئے نیند کو جگ جگ کے تھکانے والے
میرے چپ رہنے کے معنی تو سمجھتا جاتا
میرے کچھ کہنے کا مفہوم بتانے والے
میری ہستی پہ مسلّط ہے بلا کی وحشت
مجھکو دنیا نہ بنا عشق لڑانے والے
لوٹ جائینگے سب اس سمت کو آنے والے
(صفر شرما )