شام ڈھلتے ہی ترے دھیان میں آ جاتا ہوں
یاد کرتی ھو تو اک آن میں آجاتا ہوں
رات ہےجشن میری روح کی آزادی کا
صبح پھرجسم کے زندان میں آجاتا ہوں
میں نہیں کچھ بھی مگر،تیری نظر پڑتے ہی
کوزە گر میں کسی امکان میں آجاتا ہوں
تجھ سےلکھے ہیں مرے نقش، سو اے خاک یہاں
آسماں سےاسی احسان میں آجاتاہوں
دیکھ کرمجھ کو چمکتی ہیں نگاہیں تیری
شکرہے میں تیری پہچان میں آجاتا ہوں
شام کا ڈوبتا سورج ہے جنازە دن کا
میں بھی چنداشک لےٴ لان میں آجاتا ہوں
شام ڈھلتے ہی ترے دھیان میں آ جاتا ہوں
(سلیم فگار)