Tahbib Anthem
Skip to content
Home
About Tahbib
Media
OUR SPONSORS
E-Book
Menu Toggle
Free E-Book
Paid-E-Book
Explore
Menu Toggle
Founder’s Vision
Our Team
Magzine Showcase
Tahbib Anthem
TariqFaizi.com
Tahbib.ae
Main Menu
Home
About Tahbib
Media
OUR SPONSORS
E-Book
Menu Toggle
Free E-Book
Paid-E-Book
Explore
Menu Toggle
Founder’s Vision
Our Team
Magzine Showcase
Tahbib Anthem
TariqFaizi.com
Tahbib.ae
بیٹھے بیٹھے ہی بہت نام مجھے چاہئیے ہے
(احمد مبارک)
بیٹھے بیٹھے ہی بہت نام مجھے چاہئیے ہے
اپنی توصیف تو ہر گام مجھے چاہئیے ہے
اپنا کردار بھی میں اس میں ُچھپا سکتا ہوں
بس یہ اک جامہء احرام مجھے چاہئیے ہے
جس کو چاہوں میں جہاں چاہوں بنا دوں کافر
ان دنوں ایسا ہی اسلام مجھے چاہئیے ہے
ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھا رہوں شام تلک
اور اسی بات کا انعام مجھے چاہئیے ہے
جا بھی سکتا ہوں پلٹ کر ترے در کی جانب
لیکن اس وقت تو آرام مجھے چاہئیے ہے
جا نکلنا تھا کسی جھونک میں افلاک کے پار
ہے کہاں ؟ جو تہہِ اجرام ، مجھے چاہئیے ہے
قصہ گو وقت کہاں ساری کہانی کے لئیے
دیر مت کر فقط انجام مجھے چاہئیے ہے
اک کتابوں سے بھری صبح ہے درکار مجھے
اور اک مے سے بھری شام مجھے چاہئیے ہے
اپنی بے کاری سے کچھ تنگ بھی آیا ہوا ہوں
اب تو کرنے کو کوئ کام مجھے چاہئیے ہے
Next: باغوں کو جائیں گُھومنے ، ساحِل بحال ہوں
Scroll to Top
Call Now Button