Play Tahbib Anthem Tahbib Anthem

شہر ابد کا روشن موڑ دکھا سکتے ہو؟

(صائمہ زیدی)

شہر ابد کا روشن موڑ دکھا سکتے ہو؟
کیا تم مجھ کو صحرا پار کرا سکتے ہو؟

جسم کی مٹی جھاڑ کے خود کو تھام سکوں میں
شائد تم مجھ کو مجھ سے ملوا سکتے ہو

اتنے دنوں میں اک دلبر آواز سنی ہے
تم اس کو اپنا چہرہ پہنا سکتے ہو

جسم کی لو میں جل کر روح تلک جاتے ہیں؟
سمجھا نہیں دل، دوبارہ سمجھا سکتے ہو؟

جاتے جاتے کہہ سکتے ہو جلد آؤ گے
تم بھی مجھ کو باتوں سے بہلا سکتے ہو

دل کے سفر میں تنہائی ہے، ویرانی ہے
تم چاہو تو اب بھی واپس جا سکتے ہو

Scroll to Top
Call Now Button