Play Tahbib Anthem Tahbib Anthem

یہی صورت رہی تو

(تنویر وصفی)

یہی صورت رہی تو
گزر لی زندگی تو

ہے دنیا جب یہ 'دنیا'
رہے گی کچھ کمی تو

کہ 'فرصت' اتنی فرصت
ملوں خود سے کبھی تو

مجھے بےخواب کردے
کہ سو لوں دو گھڑی تو

بس اب اک قہقہہ ہوں
کہیں کھو دی ہنسی تو

لہو، آنسو، کہ پانی؟
ہے پلکوں تک نمی تو

یہ میں ہی چیخ اٹھا
ہوں آخر آدمی تو

میں خود میں لوٹ آیا
تھی اندر روشنی تو

فقیری بیچتا ہوں
گنوا دی سروری تو

زحل ہو یا عطارد
ہمیں تھے مشتری تو

وہی 'دیوانگی' ہے
'وہی دیوانگی تو'

'ہماری آستیں میں'
'رہے ہیں آپ بھی تو'

اب اتنی ہڑبڑی کیوں؟
لے گٹھری باندھ لی تو

کدھر نکلی جوانی
ابھی تک تھی؛ 'ابھی تو'

Scroll to Top
Call Now Button